Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملی نہ فرصت جہاں ہو غش سے اٹھی جو کچھ بھی نقاب عارض

قربان علی سالک بیگ

ملی نہ فرصت جہاں ہو غش سے اٹھی جو کچھ بھی نقاب عارض

قربان علی سالک بیگ

MORE BYقربان علی سالک بیگ

    ملی نہ فرصت جہاں ہو غش سے اٹھی جو کچھ بھی نقاب عارض

    مگر سمجھتے نہیں ابھی تک تم اپنا جلوہ حجاب عارض

    نہ دشت ایمن میں ذکر اس کا نہ طور ہی پر کبھی یہ چمکا

    نہ ہو نظر میں جو تیرا جلوہ تو مہر کو دوں خطاب عارض

    تصور ان کا ہے مجھ کو ہر دم نہ شب کو تسکیں نہ چین دن کو

    ہوئی ہیں اوقات میرے بالکل تباہ کاکل خراب عارض

    خوشی کی کثرت اگر ہو ان کو تو بن کے آنکھوں میں آئیں آنسو

    زیادہ یاں تک ہیں اپنی حد سے نہ ٹھہرے عارض میں آب عارض

    یہ رنگ بزم عدو تو دیکھو کہ لاکھ پردے کیے ہیں حائل

    نقاب اٹھائے وہ گو ہیں بیٹھے مگر ہے غیرت حجاب عارض

    الٰہی میری جگر فگاری رقیب سن کر انہیں سنا دیں

    وہ مصلحت ہی سمجھ کے آئیں دکھانے کو ماہتاب عارض

    نظر فزا ہے جہاں ہے جلوہ تمہارا احسان سب پہ ہوگا

    اٹھاؤ عارض سے تم جو پردہ تو گھٹ نہ جائے گی تاب عارض

    یہ نام جس کا قمر رکھا ہے مجھی سے اک داغ لے گیا ہے

    سمجھ تو دیکھو سمجھ رہا ہے فلک اسی کو جواب عارض

    کہیں الٰہی شب جدائی تمام ہونے کو آ گئی ہے

    نمود صبح جزا ہو شاید کہ میں نے دیکھا ہے خواب عارض

    ہوئی یہ حال زبوں کی شہرت کہ اس نے خجلت سے منہ چھپایا

    بنا ہے رنگ شکستہ میرا بہت دنوں میں نقاب عارض

    نہ پوچھو ہم سے کہ کیا سبب ہے سیاہ روزی کا اپنی سالکؔ

    چمک رہا ہے بہت دنوں سے عدو پہ وہ آفتاب عارض

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Saalik (Pg. e-300 p-268)

    • مصنف: قربان علی سالک بیگ
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے