ملی نگاہ ہمیں تیری جستجو کے لیے
تو دل بھی وقف ہے تیری ہی آرزو کے لیے
بدل دی فطرت دل ہی نگاہ ساقی نے
جو میکدے سے اٹھے ہم چلے وضو کے لیے
ہمیں بہت ہے کسی کی نظر کا پیمانہ
وہ ہم نہیں جو مچلتے رہیں سبو کے لیے
وہی ہے رنگ و بوئے گلستاں مگر تجھ بن
مری نگاہ ترستی ہے رنگ و بو کے لیے
قدم قدم پہ نئی منزلوں کو ٹھکراتے
چلے ہیں اہل جنوں کس کی جستجو کے لیے
رفو گری تو بہت کی گئی مگر محویؔ
دلوں کے چاک نہ تھے بخیہ و رفو کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.