ملنے کی ہی چاہ نہیں تھی اور بہانہ دوری کا
ملنے کی ہی چاہ نہیں تھی اور بہانہ دوری کا
تم نے اچھا رنگ چڑھایا مرضی پر مجبوری کا
دل خوشیوں کو ڈھونڈ رہا ہے دنیا کی آرائش میں
دیوانے کو علم نہیں ہے اندر کی کستوری کا
چاند مجھے کچھ راس نہ آیا اور دیوں سے بنی نہیں
میں خود ذمہ دار ہوں اپنے جیون کی بے نوری کا
رفتہ رفتہ عشق کر لیا ہم نے یوں تاریکی سے
جانے کب پروانہ آتا جگنو کی منظوری کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.