Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملوں کے شہر میں گھٹتا ہوا دن سوچتا ہوگا

فضل تابش

ملوں کے شہر میں گھٹتا ہوا دن سوچتا ہوگا

فضل تابش

MORE BYفضل تابش

    ملوں کے شہر میں گھٹتا ہوا دن سوچتا ہوگا

    دھوئیں کو جیتنے والوں کا سورج دوسرا ہوگا

    اگر مر کر پھر اٹھنا ہے تو مرنے کی خوشی کیا ہے

    بدن کھونے کا غم جینے کی خوشیوں سے سوا ہوگا

    سنا ہے یہ زمیں اڑتی پھرے گی روئی کی صورت

    تماشا کرنے والا ہی تماشا دیکھتا ہوگا

    میں چڑیوں کو الجھتے دیکھ کر لڑتا سمجھتا ہوں

    مگر سچائی کیا ہے یہ انہیں سے پوچھنا ہوگا

    تمہارا جسم میری آگ میں تپ کر نکھرتا ہے

    مگر اک روز میرا جسم ٹھنڈا پڑ گیا ہوگا

    مجھے خوشبو لپیٹے جسم کچھ اچھے نہیں لگتے

    مگر اس کو مرا خالی بدن بھی کاٹتا ہوگا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 463)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے