مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے
مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے
کسی نادیدہ منزل کا کوئی رستا دکھاتا ہے
خدا بھی زندگی دیتا ہے بس اک رات کی ہم کو
اسی اک رات میں لیکن خدا کیا کیا دکھاتا ہے
ذرا تم دیس کے اس رہنما کے کام تو دیکھو
شجر کو کاٹتا ہے خواب سائے کا دکھاتا ہے
بہت سی خوبیاں ہیں آئنے میں مانتا ہوں میں
مگر اک عیب ہے کمبخت میں چہرا دکھاتا ہے
اس آشوب زمانہ کے لئے میں کیا کہوں تیمورؔ
کہ ہر بکھرا ہوا خود کو یہاں سمٹا دکھاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.