مرا ہر شعر ہو شہکار جیسا
جناب میرؔ کے اشعار جیسا
کسی افسانوی کردار جیسا
عدو نے بھیس رکھا یار جیسا
کرائے کے مکاں جیسی ہے دنیا
یہاں جو ہے کرایے دار جیسا
اسی کی سانس اکھڑی آندھیوں میں
وہی اک پیڑ تھا چھتنار جیسا
سبا ویراں سلیماں سر بہ زانو
پرندہ زیر پر منقار جیسا
پلٹتا ہوں تو پیچھے ایک پربت
لپکتا ہوں تو آگے غار جیسا
ہیولیٰ وقت کا ہوتا جو کوئی
تو ہوتا ہو بہو منجدھار جیسا
حد امکاں سے آگے ہے گماں سا
گماں کے بعد پر اسرار جیسا
سکوں کب کوئی سایہ دے سکا ہے
تمہارے سایۂ دیوار جیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.