مرے چارہ گر مری بات سن مرے درد کی تو دوا نہ دے
مرے چارہ گر مری بات سن مرے درد کی تو دوا نہ دے
مرا درد حاصل عشق ہے مجھے زندگی کی دعا نہ دے
سبھی زخم تو مرے بھر گئے کوئی اور چوٹ لگا مجھے
مجھے ڈر ہے میرا یہ ضبط غم ترے حوصلوں کو ہلا نہ دے
بڑی مشکلوں سے یہ چھوڑی ہے ذرا روک ساقی نگاہ کو
ترا یہ پلانا ہی دور سے کہیں پیاس میری بڑھا نہ دے
یہی سوچ کے نہ سنا سکا کبھی حال دل ترے روبرو
مری عمر بھر کی یہ تشنگی کہیں ایک پل میں بجھا نہ دے
تری بے وفائی کا غم تو ہے پہ خوشی بھی ہے اسی بات سے
میں اس ایک ڈر سے رہا ہوا تو نظر سے مجھ کو گرا نہ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.