Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے غم کے لیے اس بزم میں فرصت کہاں پیدا

میکش اکبرآبادی

مرے غم کے لیے اس بزم میں فرصت کہاں پیدا

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    مرے غم کے لیے اس بزم میں فرصت کہاں پیدا

    یہاں تو ہو رہی ہے داستاں سے داستاں پیدا

    وہی ہے ایک مستی سی وہاں نظروں میں یاں دل میں

    وہی ہے ایک شورش ہی وہاں پنہاں یہاں پیدا

    تو اپنا کارواں لے چل نہ کر غم میرے ذروں کا

    انہیں ذروں سے ہو جائے گا پھر سے کارواں پیدا

    مری عمریں سمٹ آئی ہیں ان کے ایک لمحے میں

    بڑی مدت میں ہوتی ہے یہ عمر جاوداں پیدا

    ذرا تم نے نظر پھیری کہ جیسے کچھ نہ تھا دل میں

    ذرا تم مسکرائے ہو گیا پھر اک جہاں پیدا

    ہماری سخت جانی سے ہوا شل ہاتھ قاتل کا

    سر مقتل ہی ہم نے کر لیا دارالاماں پیدا

    توقع ہے کہ بدلے گا زمانہ لیکن اے میکشؔ

    زمانہ ہے یہی تو ہو چکے انساں یہاں پیدا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 131)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے