aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے غبار سفر کا مآل روشن ہے

نصرت گوالیاری

مرے غبار سفر کا مآل روشن ہے

نصرت گوالیاری

MORE BYنصرت گوالیاری

    مرے غبار سفر کا مآل روشن ہے

    شفق شفق ابھی نقش زوال روشن ہے

    صدائے گنبد تعبیر سن رہا ہوں میں

    فضائے خواب میں کرنوں کا جال روشن ہے

    وہ ایک فکریہ لمحہ اسی طرح ہے ابھی

    ترے جواب سے میرا سوال روشن ہے

    پرند کیوں نہ اڑائیں ہنسی اندھیروں کی

    مرے شجر کی ابھی ڈال ڈال روشن ہے

    سرور تیری رفاقت کا کم نہیں ہوتا

    تصورات میں رنگ وصال روشن ہے

    نہ کوئی بات ہے کہنے کی اور نہ سننے کی

    تمہارا مجھ پہ مرا تم پہ حال روشن ہے

    سوال راہ بدلنے کا ہے تو تم بدلو

    مری دلیل ہے واضح مثال روشن ہے

    جسے میں وقت کے صحرا میں پھینک آیا ہوں

    اسی چٹان پہ صدیوں کا حال روشن ہے

    دیے جلاتا ہوا بڑھ رہا ہے دست ہوا

    فضا مہیب ہے لیکن خیال روشن ہے

    شکاری اپنی جگہ مطمئن ہیں چپ سادھے

    پرندے دیکھ رہے ہیں کہ جال روشن ہے

    کسی اندھیرے کو خاطر میں تم نہیں لانا

    مرا چراغ بہ حد کمال روشن ہے

    یہ احتیاط سفر کا مقام ہے نصرتؔ

    یہاں سے وحشت پائے غزال روشن ہے

    مأخذ:

    Sab Khwab (Pg. 93)

    • مصنف: Nusrat Gwaliory
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Nusrat Gwaliory, Tahzeeb Urdu 5071, Kucha Rahman Pandit, Chandni Chouck, Delhi
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے