مرے نصیب میں تھی دوستو کتاب غلط
مرے نصیب میں تھی دوستو کتاب غلط
کہیں سوال غلط تھا کہیں جواب غلط
مرے حریف کو احساس اس کا تھا شاید
ہوا تھا میرے مقابل وہ کامیاب غلط
مرے گناہ سے بڑھ کر سزا ملی مجھ کو
لکھا گیا تھا یقیناً مرا حساب غلط
قدم قدم پہ مجھے شرمسار ہونا پڑا
کہیں گناہ غلط تھا کہیں ثواب غلط
عجیب سلسلہ تھا زندگی کی راتوں کا
کبھی تو نیند غلط تھی کبھی تھا خواب غلط
ہر ایک شخص نے دھوکہ مری نظر کو دیا
ہر ایک شخص تھا اوڑھے ہوئے نقاب غلط
میں اپنی تشنہ لبی کا علاج کیا کرتا
کہیں تو جام غلط تھا کہیں شراب غلط
مری نظر ہی کنولؔ روشنی سے ڈرتی تھی
نہ آفتاب غلط تھا نہ ماہتاب غلط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.