مرے نصیب میں یوں بھی غمی زیادہ ہے
مرے نصیب میں یوں بھی غمی زیادہ ہے
کسی خیال کی مجھ میں کمی زیادہ ہے
یہ سرد مہری تری مجھ کو مار ڈالے گی
یہ برف پہلے کی نسبت جمی زیادہ ہے
میں اس کے ساتھ کبھی مطمئن نہیں ہوتا
مرا وہ دوست ہے لیکن ڈمی زیادہ ہے
ہمارے ہونٹ نہ دیکھو جو مسکراتے ہیں
ہماری آنکھ میں دیکھو نمی زیادہ ہے
کسی چراغ کے ڈر سے دبک گئی ہوگی
ہوا چلی نہیں اب کے تھمی زیادہ ہے
ہزاروں لوگ مرے آس پاس ہیں حسنینؔ
مگر نصیب میں اس کی کمی زیادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.