Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے وجود کو تقسیم کرنے والا تھا

عاصم واسطی

مرے وجود کو تقسیم کرنے والا تھا

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    مرے وجود کو تقسیم کرنے والا تھا

    جو آئنہ تھا مقابل بکھرنے والا تھا

    شراب ساقیا کیوں دے رہا ہے بوتل میں

    کہاں گیا جو یہاں جام بھرنے والا تھا

    ہمیں خبر ہی نہ تھی آسمان کا زینہ

    زمیں کی آخری حد تک اترنے والا تھا

    یہ کیا کیا کہ مرا آئنہ ہی توڑ دیا

    میں اپنے عکس کی پہچان کرنے والا تھا

    وہ زلزلے میں بھلا کیا سنبھالتا خود کو

    جو اپنے جسم کی جنبش سے ڈرنے والا تھا

    اسے تو موت نے مجبور کر دیا عاصمؔ

    کہاں وہ اتنی دلیری سے مرنے والا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 147)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے