Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری ہی ذات میں ہنگامۂ سحر بھی تھا

شکیل اعظمی

مری ہی ذات میں ہنگامۂ سحر بھی تھا

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    مری ہی ذات میں ہنگامۂ سحر بھی تھا

    شب خموش کا میں آخری پہر بھی تھا

    کسی کا بڑھتا ہوا ہاتھ سرد موسم میں

    پکڑ لیا تھا مگر چھوٹنے کا ڈر بھی تھا

    میں جس کے جسم کا سایہ بھی چھو نہ سکتا تھا

    یہ المیہ ہے وہی میرا ہم سفر بھی تھا

    میں ایسے شخص کی پرچھائیوں میں زندہ ہوں

    جو تھک چکا بھی تھا آمادۂ سفر بھی تھا

    جسے میں گاؤں کے کنویں میں پھینک آیا ہوں

    اسی سماج کے نیزے پہ میرا سر بھی تھا

    جو دن میں سوتا تھا راتوں کو جاگتا تھا شکیلؔ

    پڑوس والوں میں اک شخص بے ہنر بھی تھا

    مأخذ:

    دھوپ دریا (Pg. 57)

    • مصنف: شکیل اعظمی
      • ناشر: جواز پبلیکیشنز، مالیگاؤں
      • سن اشاعت: 1996

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے