Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری جان رنج گھٹائیے قدم آگے اب نہ بڑھائیے

نسیم دہلوی

مری جان رنج گھٹائیے قدم آگے اب نہ بڑھائیے

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    مری جان رنج گھٹائیے قدم آگے اب نہ بڑھائیے

    ادھر آئیے ادھر آئیے ادھر آئیے ادھر آئیے

    کھڑے کب سے ہم سر راہ ہیں کہیں مر چکیں کہ تباہ ہیں

    ہدف خدنگ نگاہ ہیں ذرا آنکھ ادھر بھی ملائیے

    بھلا آنا آپ کا کام ہے یہ غلط تمام کلام ہے

    اجی بس ہمارا سلام ہے کہیں اور باتیں بنائیے

    تہ تیغ تیز ہے اک جہاں کوئی کشتہ ہے کوئی نیم جاں

    جو نہ ہو دریغ تو مہرباں کوئی ہاتھ ادھر بھی لگائیے

    کبھی مے سے منہ کو نہ موڑیئے ہوس شراب نہ چھوڑیئے

    سر محتسب ہے نہ توڑیئے جو کمال گیت پر آئیے

    یہ کمال لطف ہے ساقیا یہی ہے ہوس یہی مدعا

    رہے ہوش سر نہ خیال پا اگر ایسی مے ہے تو لائیے

    جو وفور چشم پر آب ہو تو جہان تختۂ آب ہو

    ابھی نوح کا سا عذاب ہو اگر اشک چند بہائیے

    وہ کہا عدو سے ہے میں نے کیا کہ ہوئے ہیں آپ جو یوں خفا

    یہ غضب یہ جھوٹ یہ افترا مرے سامنے تو بلائیے

    غزل ایسی کامل وزن سن متفاعلن متفاعلن

    ہے نسیمؔ طاقت ہوش سن کوئی شعر اور سنائیے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Naseem (Pg. 439)

    • مصنف: نسیم دہلوی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے