مری منزلیں کہیں اور ہیں مرا راستہ کوئی اور ہے
مری منزلیں کہیں اور ہیں مرا راستہ کوئی اور ہے
ہٹو راہ سے مری خضر جی مرا رہنما کوئی اور ہے
یہ عجیب منطق عشق ہے مگر اس میں کچھ بھی نہ بن پڑے
مرے دل میں یاد کسی کی ہے مجھے بھولتا کوئی اور ہے
مری جنبشیں مری لغزشیں مرے بس میں ہوں گی نہ تھیں نہ ہیں
میں قیام کرتا ہوں ذہن میں مجھے سوچتا کوئی اور ہے
ترے حسن تیرے جمال کا میں دوانہ یوں ہی نہیں ہوا
ہے مجھے خبر ترے روپ میں یہ چھپا ہوا کوئی اور ہے
نہیں مجھ کو تجھ سے کوئی گلہ ہے الگ طرح مرا سلسلہ
کہ ترے خدا کئی اور ہیں تو مرا خدا کوئی اور ہے
- کتاب : Kashkol (Pg. 55)
- Author : Tahir Faraz
- مطبع : Isteara Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.