Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری نظر کو عبث تو برائی دیتی ہے

حنیف نجمی

مری نظر کو عبث تو برائی دیتی ہے

حنیف نجمی

MORE BYحنیف نجمی

    مری نظر کو عبث تو برائی دیتی ہے

    جو شے بری ہے بری ہی دکھائی دیتی ہے

    یہ خاک کیسی بنائی ہے اے خدا تو نے

    ہر ایک رنگ میں یکتا دکھائی دیتی ہے

    ہمارے دل ہیں سلامت تو پھر ہر اک لمحہ

    یہ ٹوٹنے کی صدا کیوں سنائی دیتی ہے

    یہ روز روز کا ملنا بھی ٹھیک ہے لیکن

    مزا تو یار تری کم نمائی دیتی ہے

    سنائی دیتی نہ تھی جن کو کل مری فریاد

    اب ان کو میری خموشی سنائی دیتی ہے

    ہزار گرد اڑاتا پھرے وہ نفرت کی

    مجھے تو صرف محبت دکھائی دیتی ہے

    کسی لحاظ سے مجرم نہیں اگر دنیا

    تو بار بار یہ پھر کیوں صفائی دیتی ہے

    دل اس کا جرم تو کرتا ہے ہر گھڑی نجمیؔ

    اور اس کی آنکھ برابر صفائی دیتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے