Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹ گئے ہائے مکیں اور مکان دہلی

تفضل حسین خاں کوکب دہلوی

مٹ گئے ہائے مکیں اور مکان دہلی

تفضل حسین خاں کوکب دہلوی

MORE BYتفضل حسین خاں کوکب دہلوی

    مٹ گئے ہائے مکیں اور مکان دہلی

    نہ رہا نام کو بھی نام و نشان دہلی

    سہمے سہمے نہ رہیں کیونکہ مقیمان فلک

    کہ فلک ہے ہدف تیر فغان دہلی

    ہم تو انسان ہیں جی کیونکہ رہے بن روئے

    کہ فرشتے بھی ہوئے مرثیہ خوان دہلی

    جیسے فارس میں خلاصہ ہے زبان شیراز

    ویسی ہی ہند میں ہے پاک زبان دہلی

    دور سے دیکھ کے ہو کیونکہ یقیں دلی کا

    آ کے دلی میں ہو جب یوں ہی گمان دہلی

    فرط کاہیدگئ درد سے یا رب اب تو

    سب کے سب ہو گئے ہیں پیر جوان دہلی

    اس کی ویرانی میں اک بات ہے دیکھو اب تک

    مٹ گئے پر بھی تو باقی رہی آن دہلی

    جسد چرخ نہ انجم سے بنے آبلہ وار

    گر نہ ہو درپئے بربادئ شان دہلی

    بسکہ ہنگامہ طلب تھا یہ وہاں پہلے سے

    فتنۂ حشر بھی ہووے گا میان دہلی

    جو مکیں رہ گئے بے گور و کفن مر مر کر

    ڈھانپنے پر وہ گرے ان کا مکان دہلی

    غالبؔ و ثاقبؔ و سالکؔ ہی نہیں ہیں غمگیں

    کوکبؔ خستہ بھی کرتا ہے فغان دہلی

    مأخذ:

    Fughan-e-Delhi (Pg. 134)

      • اشاعت: 2007
      • ناشر: نورنگ کتاب گھر، نوئیڈا
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے