Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میان خلق ہیں پر ہیں کہاں ہم

راجہ گردھاری پرساد باقی

میان خلق ہیں پر ہیں کہاں ہم

راجہ گردھاری پرساد باقی

MORE BYراجہ گردھاری پرساد باقی

    میان خلق ہیں پر ہیں کہاں ہم

    ہوئے ہیں اے میاں تیرے میاں ہم

    ہیں شاید اس پری رو کے وہاں ہم

    جو یوں نظروں سے رہتے ہیں نہاں ہم

    ملے گا خضر کو اپنا پتا کب

    رواں ہیں صورت ریگ رواں ہم

    محبت میں ہوئے رسوائے عالم

    جہاں ہنستا ہے روتے ہیں جہاں ہم

    نئے صدمے اسے دیتے رہیں گے

    ابھی دل کا کریں گے امتحاں ہم

    مکان اصل کو جاتے ہیں اے چرخ

    ترے گھر میں تھے دو دن میہماں ہم

    مجال اب کیا جو ہم سے چرب گو ہو

    تری اے شمع کاٹیں گے زباں ہم

    مبارک شیخ صاحب کو عمامہ

    اٹھائیں گے نہ یہ بار گراں ہم

    معین ہے ہمارا رزق ازل سے

    ترے ممنوں نہیں اے آسماں ہم

    مقدر نے وہیں کمپا لگایا

    جہاں بیٹھے چمن میں باغباں ہم

    میسر فیض صاحب سے ہیں استاد

    دکن سے جائیں کیوں ہندوستاں ہم

    مقام اپنا ہے باقیؔ بے مقامی

    مکاں رکھتے نہیں جز لا مکاں ہم

    مأخذ:

    دیوان اردو (Pg. 44)

    • مصنف: راجہ گردھاری پرساد باقی
      • ناشر: افق لکھنوی
      • سن اشاعت: 1890

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے