aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کو نہ رکھو دل کے نازک آبگینوں میں

بلبل کاشمیری

محبت کو نہ رکھو دل کے نازک آبگینوں میں

بلبل کاشمیری

MORE BYبلبل کاشمیری

    محبت کو نہ رکھو دل کے نازک آبگینوں میں

    یہ ایسا آب زم زم ہے جسے رکھتے ہیں ٹینوں میں

    سمندر کا سفر کیسے کریں گے وہ سفینوں میں

    جو بزدل ڈر کے مارے ڈوب جاتے ہیں پسینوں میں

    بڑی تشویش پھیلی ہے وطن کے تارکینوں میں

    انہیں ملتی ہیں سو سو دھمکیاں دو دو مہینوں میں

    عجائب گھر میں رکھیے یہ کسی قارون کا سر ہے

    ملا ہے یہ بھی آثار قدیمہ کے دفینوں میں

    دل گم گشتہ میرا ان کے بٹوے سے نکل آیا

    عبث ڈھونڈا کیے ہم آسمانوں اور زمینوں میں

    مسلم ہے جناب شیخ کی پاکیزہ دامانی

    کہ بن پوچھے چلے جاتے ہیں وہ پردہ نشینوں میں

    بگڑتی ہے کبھی قسمت کبھی بیوی کبھی موٹر

    یقیناً مشترک ہے کوئی سی اک چیز تینوں میں

    خداوندا نہ جانے ان ترے بندوں پہ کیا گزرے

    نکل آتے ہیں جیتے جاگتے چوزے مشینوں میں

    ادھر ڈوبے ادھر ابھرے ادھر ابھرے ادھر ڈوبے

    محبت بحر ہے اور اپنا مسکن سب مرینوں میں

    خدا ہی لاج رکھ لیتا ہے بیمار محبت کی

    وہ جب تشریف لاتے ہیں تو روزوں کے مہینوں میں

    جنہیں اقبال نے سینچا تھا اپنے خون سے بلبلؔ

    ہم اپنے ہل چلانے لگ گئے ہیں ان زمینوں میں

    مأخذ:

    خندۂ گل (Pg. 147)

    • مصنف: بلبل کاشمیری
      • ناشر: ادارۂ فروغ اردو، لاہور
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے