Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت میں شب تاریک ہجراں کون دیکھے گا

مخمور دہلوی

محبت میں شب تاریک ہجراں کون دیکھے گا

مخمور دہلوی

MORE BYمخمور دہلوی

    محبت میں شب تاریک ہجراں کون دیکھے گا

    ہمیں دیکھیں گے یہ خواب پریشاں کون دیکھے گا

    ان آنکھوں سے تجلی کو درخشاں کون دیکھے گا

    اٹھا بھی دو نقاب روئے تاباں کون دیکھے گا

    یہی اک رات ہے بس کائنات زندگی اپنی

    سحر ہوتی ہوئی اے شام ہجراں کون دیکھے گا

    چمن میں گر رہی ہیں بجلیاں شاخ نشیمن پر

    یہاں تک اپنی بربادی کا ساماں کون دیکھے گا

    بسانا ہی پڑے گا اک نہ اک دن خانۂ دل کو

    بنے پھرتے ہو یوسف شام زنداں کون دیکھے گا

    حقیقت میں تقاضا بھی یہی ہے پردہ داری کا

    رہو تم آنکھ کے پردوں میں پنہاں کون دیکھے گا

    کچھ ایسا ہو دم آخر نہ آئیں وہ عیادت کو

    انہیں اپنے کیے پر یوں پشیماں کون دیکھے گا

    مجھی پر آئے گا الزام میری پائمالی کا

    تری رفتار کو اے فتنہ ساماں کون دیکھے گا

    جو غنچے کل کھلے تھے آج وہ مرجھائے جاتے ہیں

    مری نظروں سے رنگ بزم امکاں کون دیکھے گا

    یہی اب بھی صدائیں وادیٔ ایمن سے آتی ہیں

    کہاں ہیں طالب دیدار جاناں کون دیکھے گا

    نفس کے ساتھ ہی قید تعلق ٹوٹ جاتی ہے

    پلٹ کر پھر سوئے گور غریباں کون دیکھے گا

    عذاب حشر سے تو کیوں ڈراتا ہے مجھے واعظ

    تجھے معلوم بھی ہے فرد عصیاں کون دیکھے گا

    یہ دنیا ہے ہنسا کرتی ہے اوروں کی مصیبت پر

    ترا رونا یہاں اے چشم گریاں کون دیکھے گا

    چلو مخمورؔ تنہائی میں شغل مے کشی ہوگا

    چھپا کر لے چلو پینے کا ساماں کون دیکھے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے