محبتوں کا بھی انداز تاجرانہ ہے
محبتوں کا بھی انداز تاجرانہ ہے
عجیب رنگ میں ڈوبا ہوا زمانہ ہے
کچھ اور وقت ترے شہر میں گنوانا ہے
اور اس کے بعد مجھے گاؤں لوٹ جانا ہے
کبھی زباں پہ محبت کا نام آیا تھا
بس اتنی بات پہ دشمن مرا زمانہ ہے
تمہارا پیار مری زندگی بنے نہ بنے
مگر مرے لیے جینے کا اک بہانہ ہے
عجیب طرح گزاری ہے زندگی میں نے
نہ دشمنی ہے کسی سے نہ دوستانہ ہے
ہم اپنے جھنڈ سے بچھڑے ہوئے پرندے ہیں
نہ کوئی گھر ہے ہمارا نہ اب ٹھکانہ ہے
جہاں فضاؤں میں اڑتی تھیں خوشبوئیں ارشدؔ
وہاں ہواؤں میں اب خاک آشیانہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.