مدت پہ ملی ٹوٹ کے برسات ہماری
پھر عشق مصلے پہ کٹی رات ہماری
اس بار بھی نافہ میں ذرا مشک نہ نکلا
اس بار بھی بے کار گئی گھات ہماری
ہم مسجد و منبر کی ضرورت سے سوا تھے
دیکھی نہیں دنیا نے کرامات ہماری
اس رات تو ہم جسم کے حجرے سے نہ نکلے
اس رات ہوئی اتنی مدارات ہماری
اس بار ہے محور ہی کوئی اور زمیں کا
سردی ہے نہ گرمی ہے نہ برسات ہماری
حامی نہ بھری عشق کے منشور پہ اس نے
بے کار گئی یہ بھی ملاقات ہماری
اللہ کے بندوں کا وہی خوف ہے دل میں
اس بار بھی سجدے میں کٹی رات ہماری
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 74)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.