مدتوں بعد شب ماہ اسے دیکھا تھا
مدتوں بعد شب ماہ اسے دیکھا تھا
پر کسی اور کے ہم راہ اسے دیکھا تھا
کیا خبر تھی کہ کہانی کوئی بن جائے گی
میں نے کل بزم میں ناگاہ اسے دیکھا تھا
وصل کی رات ستاروں نے بڑی حسرت سے
گاہ دیکھا تھا مجھے گاہ اسے دیکھا تھا
لوگ اسے ڈھونڈھنے نکلے تو یہ معلوم ہوا
جس نے دیکھا تھا سر راہ اسے دیکھا تھا
آج اک عمر کے بعد اس سے ملا تھا لیکن
اپنے احوال سے آگاہ اسے دیکھا تھا
اس کا کیا ٹھیک کہ لوگوں نے بہ یک وقت جمالؔ
سر مے خانہ و درگاہ اسے دیکھا تھا
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 116)
- Author :جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.