Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدتوں بعد شب ماہ اسے دیکھا تھا

جمال احسانی

مدتوں بعد شب ماہ اسے دیکھا تھا

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    مدتوں بعد شب ماہ اسے دیکھا تھا

    پر کسی اور کے ہم راہ اسے دیکھا تھا

    کیا خبر تھی کہ کہانی کوئی بن جائے گی

    میں نے کل بزم میں ناگاہ اسے دیکھا تھا

    وصل کی رات ستاروں نے بڑی حسرت سے

    گاہ دیکھا تھا مجھے گاہ اسے دیکھا تھا

    لوگ اسے ڈھونڈھنے نکلے تو یہ معلوم ہوا

    جس نے دیکھا تھا سر راہ اسے دیکھا تھا

    آج اک عمر کے بعد اس سے ملا تھا لیکن

    اپنے احوال سے آگاہ اسے دیکھا تھا

    اس کا کیا ٹھیک کہ لوگوں نے بہ یک وقت جمالؔ

    سر مے خانہ و درگاہ اسے دیکھا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 116)
    • Author :جمال احسانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے