Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجسم داغ حسرت ہوں سراپا نقش عبرت کا

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

مجسم داغ حسرت ہوں سراپا نقش عبرت کا

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

MORE BYمنشی نوبت رائے نظر لکھنوی

    مجسم داغ حسرت ہوں سراپا نقش عبرت کا

    مجھے دیکھو کہ ہوتا ہے یہی انجام الفت کا

    انہیں شوق دل آزاری ہمیں ذوق وفاداری

    خدا حافظ ہے اب اپنے کشور کار الفت کا

    وصال یار کی اے دل کوئی پر زور کوشش کر

    ہوائے آہ سے پردہ اٹھا دے شام فرقت کا

    دل پر شوق نے ڈالا ہے مجھ کو کس کشاکش میں

    ادھر ہے حد کی بے صبری ادھر وعدہ قیامت کا

    تم ایسے بے خبر بھی شاذ ہوں گے اس زمانے میں

    کہ دل میں رہ کے اندازہ نہیں ہے دل کی حالت کا

    جہاں میں چار دن رہ کر فقط بوئے وفا دینا

    گلوں سے میں سبق لیتا ہوں آئین صحبت کا

    لگا رکھتا ہے اس کی نذر کو چشم تمنا نے

    وہ اک آنسو کہ مجموعہ ہے ساری دل کی طاقت کا

    مری قدرت سے اب اخفائے راز عشق باہر ہے

    کہ رنگ آنے لگا ہے آنسوؤں میں خون حسرت کا

    اک آہ سرد بھر لیتا ہوں جب تم یاد آتے ہو

    خلاصہ کس قدر میں نے کیا ہے رنج فرقت کا

    وہ دل ہے بزم عالم میں نظرؔ اک ساز بشکستہ

    نہ چھیڑے تار ہستی پر جو نغمہ اس کی قدرت کا

    مأخذ:

    Deewan-e-Sharf Mujaddidi (Pg. ebook-24 page-2)

    • مصنف: عبدالقادر مجددی
      • اشاعت: 1937
      • ناشر: رئیس المطابع، کانپور
      • سن اشاعت: 1937

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے