aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ پر تری نظروں کا جو احساں نہیں ہوتا

عارف نقشبندی

مجھ پر تری نظروں کا جو احساں نہیں ہوتا

عارف نقشبندی

MORE BYعارف نقشبندی

    مجھ پر تری نظروں کا جو احساں نہیں ہوتا

    ہاتھوں سے مرے چاک گریباں نہیں ہوتا

    خالی کبھی کانٹوں سے گلستاں نہیں ہوتا

    کانٹوں سے کبھی پھول پریشاں نہیں ہوتا

    کچھ درد ہو کچھ سوز ہو کچھ نور ہو دل میں

    بس خاک کا پتلا ہی تو انساں نہیں ہوتا

    اے دوست سمجھتا ہوں تری پرسش غم کو

    باتوں سے کبھی درد کا درماں نہیں ہوتا

    کیوں اس کو مرے چاک گریباں کی خبر ہو

    گیسو بھی کبھی جس کا پریشاں نہیں ہوتا

    اے برق جہاں سوز تجھے یہ بھی خبر ہے

    عاشق کا نشیمن کبھی ویراں نہیں ہوتا

    ہر پھول کو دیکھوں یہ ہے آوارہ نگاہی

    ہر نقش میں تو جلوۂ جاناں نہیں ہوتا

    ممنون کرم ایک زمانہ ہے ہمیں کیا

    ہم پر تو کبھی آپ کا احساں نہیں ہوتا

    کھلتا ہے کوئی راز نہاں دیکھ چمن میں

    غنچوں کا یوں ہی چاک گریباں نہیں ہوتا

    پھولوں سے بہل جاؤں وہ دیوانہ نہیں ہوں

    کانٹوں سے الجھنے کو تو داماں نہیں ہوتا

    موجوں کو بنا لیتا ہوں میں اپنا سفینہ

    طوفاں بھی مرے سامنے طوفاں نہیں ہوتا

    میں جن پہ فدا ہوں وہی جلوے ہیں نظر میں

    آئینہ تجھے دیکھ کے حیراں نہیں ہوتا

    کس منزل دشوار میں ہوں عشق کی عارفؔ

    ان سے بھی مرے درد کا درماں نہیں ہوتا

    مأخذ:

    Lamhon Ki Dhadkanen (Pg. 38)

    • مصنف: Mohammad Usmaan Arif
      • اشاعت: 1985
      • ناشر: Bedil Academy,Rajisthan
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے