منتشر ہو کے سنورنے کی تمنا کرنا
منتشر ہو کے سنورنے کی تمنا کرنا
عشق میں ہوں سو مرا بنتا ہے ایسا کرنا
مجھ کو اس سانحے نے کر دیا پاگل آخر
اس نے چھوڑا ہی نہیں مجھ پہ بھروسہ کرنا
آپ اگر عام تماشائی ہیں تو اچھا ہے
مجھ کو آتا نہیں اچھے سے تماشہ کرنا
اس میں امکان جو در کا ہے وہ تو ہے ہی مگر
کام دیوار کا اک اور ہے سایہ کرنا
گونج بھی اس کی پلٹ آئے تو کہنا مجھ سے
تم خلاؤں میں مرا نام پکارا کرنا
ضد لگا رکھی ہے تو نے ہی اکیلے پن کی
چاہتا کون ہے ترکشؔ تجھے تنہا کرنا
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 73)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.