منتشر کر کے کبھی خود کو مرتب کر کے
منتشر کر کے کبھی خود کو مرتب کر کے
ہم نے دیکھا ہے کئی بار یہی سب کر کے
اپنی تنہائی میں ہر روز چھلک لیتے ہیں
اپنے احساس کے کاسے کو لبالب کر کے
اپنی یک رنگ طبیعت کو رواں کرتے ہیں
سرکشی کر کے کبھی خود کو مہذب کر کے
روز ہم خود سے سوالات کیا کرتے ہیں
جانے کس کس کو خیالوں میں مخاطب کر کے
ہم سناتے ہی چلے جاتے سحر تک لیکن
تم نے قصہ کیا دشوار کہاں کب کر کے
اک سیاہی سی نگاہوں میں اتر آئے گی
دن کو دیکھو گے اگر روز یوںہی شب کر کے
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 114)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.