مسافرت میں سکوں کے سفر نہیں آئے
ہمارے ہاتھ میں چاہت کے پر نہیں آئے
ہزار منظر خوش رنگ ہیں نگاہوں میں
ترے سوا مجھے کچھ بھی نظر نہیں آئے
مثال شہر خموشاں ہے تیری بستی بھی
ادھر گئے جو کبھی پھر ادھر نہیں آئے
تجھے پتہ تو چلے انتظار کی زحمت
تو راہ دیکھتا ہو وہ مگر نہیں آئے
یہ جانتے ہوئے راہوں کے ہو گئے پتھر
کہ جانے والے کبھی لوٹ کر نہیں آئے
نکل گئے جو ترے دل سے در بدر ٹھہرے
خضرؔ کبھی بھی انہیں راس گھر نہیں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.