Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصیبتوں میں میں خود کو ڈھارس بندھا رہی تھی تو تم کہاں تھے

ثنا ہاشمی

مصیبتوں میں میں خود کو ڈھارس بندھا رہی تھی تو تم کہاں تھے

ثنا ہاشمی

MORE BYثنا ہاشمی

    مصیبتوں میں میں خود کو ڈھارس بندھا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    قدم قدم پر مجھے یہ دنیا ستا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    ہتھیلیوں سے ہیں اشک پونچھے ہتھیلیوں سے ہیں منہ چھپائے

    سسک سسک کر میں تنہا آنسو بہا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    میں اپنے پیروں پہ جب کھڑی تھی تو تم مرے ساتھ چل رہے تھے

    مجھے سفر میں ہر ایک ٹھوکر گرا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    میں گر کے اٹھنا پھر اٹھ کے چلنا خود اپنے دم پر ہوں سیکھ پائی

    مجھے اقارب کی چال بازی ہرا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    بدل چکی ہوں میں راہ اپنی پلٹ کے واپس نہ آ سکوں گی

    تمہاری راہوں سے خود کو پیچھے ہٹا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    اب آئے ہو جاں نثار کرنے محبتوں کا حساب کرنے

    محبتوں سے میں جب تمہیں کو بلا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    ہوئی ہے لاحق یہ فکر کیسے تمہیں مری اب سمجھ نہ آئی

    ثناؔ جو خواری سے اپنا دامن بچا رہی تھی تو تم کہاں تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے