Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسکرا کر سوال کرتے ہیں

عالم اختر جاذب

مسکرا کر سوال کرتے ہیں

عالم اختر جاذب

MORE BYعالم اختر جاذب

    مسکرا کر سوال کرتے ہیں

    آپ مجھ کو نڈھال کرتے ہیں

    میرے ہاتھوں پہ رکھ کے ہاتھ اپنے

    میرے گالوں کو لال کرتے ہیں

    میں تو بیمار ہوں کئی دن سے

    میرا کیا وہ خیال کرتے ہیں

    کچھ کریں یا نہیں کریں لیکن

    بات تو بے مثال کرتے ہیں

    بیٹھے رہتے ہیں آستینوں میں

    دوست بھی کیا کمال کرتے ہیں

    میرے ہونٹوں پہ رکھ کے ہاتھ اپنے

    پھر مجھی سے سوال کرتے ہیں

    روز اک مدعا نیا پا کر

    روز خود کو نڈھال کرتے ہیں

    ان کے جیسے تو آبگینوں میں

    سانس لینا محال کرتے ہیں

    ہم سراپا ہی آرزو ہیں پر

    اپنے ہاتھوں کا حال کرتے ہیں

    اپنے اس دل کی بات کرنے میں

    کچھ بھی کہنا محال کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے