مطمئن ہوں میں اگر ہے قدر میرے کام کی
مطمئن ہوں میں اگر ہے قدر میرے کام کی
شاعری میں کیا ضرورت ہے کسی انعام کی
پھر بھی ان کو جانے کیا کیا مل گیا ہے بے حساب
کوئی کوشش کی نہ محنت ہی برائے نام کی
تھک گیا ہوں یا کوئی لمبا سفر درپیش ہے
کچھ دنوں سے فکر لاحق ہے مجھے آرام کی
وہ خدا ہے جو بھی جی میں آئے کرتا ہے میاں
ابتدا ہی کچھ نہیں تو فکر کیا انجام کی
کس قدر نقصان اٹھایا سوچ کر روتا ہوں میں
کچھ دنوں جو عمر اپنی مبتلائے جام کی
کیسے کیسے مسئلے لہرا رہے ہیں ذہن میں
صبح سے تصویر بنتی جا رہی ہے شام کی
سب سے اچھا ہے یہی مذہب نہیں گردانتے
شادیاں کرنے کو لیتے ہیں مدد اسلام کی
نام میں کچھ بھی نہیں رکھا غلط ہے ارتضٰیؔ
کس قدر عزت ہے دنیا میں محمد نام کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.