Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ اہل دل ہیں نہ فکر و نگاہ والے ہیں

حنیف نجمی

نہ اہل دل ہیں نہ فکر و نگاہ والے ہیں

حنیف نجمی

MORE BYحنیف نجمی

    نہ اہل دل ہیں نہ فکر و نگاہ والے ہیں

    ہمارے شہر میں سب خانقاہ والے ہیں

    جو گفتگو ہے وہ خالص غنا و فقر کی ہے

    جو پینترے ہیں فقط حب جاہ والے ہیں

    جو نیک دل ہیں اصاغر میں ہے شمار ان کا

    کبیر لوگ کبیرہ گناہ والے ہیں

    ہمیں بھی اپنے سوا کچھ نظر نہیں آتا

    خدا کا شکر ہے ہم بھی نگاہ والے ہیں

    عجیب شہر ہے گھر تو ہیں عامیانہ مگر

    لوازمات سبھی حسن گاہ والے ہیں

    یہ مکر و فن ہیں تحائف نئے تمدن کے

    یہ سب کھلونے اسی کار گاہ والے ہیں

    جلاؤں کیسے یہاں اپنے فکر و فن کا چراغ

    سخن فروش بڑی رسم و راہ والے ہیں

    ہنر سے اپنے قد آور نہیں یہاں کوئی

    سب اپنے زعم میں اونچی کلاہ والے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے