نہ اہل دل ہیں نہ فکر و نگاہ والے ہیں
نہ اہل دل ہیں نہ فکر و نگاہ والے ہیں
ہمارے شہر میں سب خانقاہ والے ہیں
جو گفتگو ہے وہ خالص غنا و فقر کی ہے
جو پینترے ہیں فقط حب جاہ والے ہیں
جو نیک دل ہیں اصاغر میں ہے شمار ان کا
کبیر لوگ کبیرہ گناہ والے ہیں
ہمیں بھی اپنے سوا کچھ نظر نہیں آتا
خدا کا شکر ہے ہم بھی نگاہ والے ہیں
عجیب شہر ہے گھر تو ہیں عامیانہ مگر
لوازمات سبھی حسن گاہ والے ہیں
یہ مکر و فن ہیں تحائف نئے تمدن کے
یہ سب کھلونے اسی کار گاہ والے ہیں
جلاؤں کیسے یہاں اپنے فکر و فن کا چراغ
سخن فروش بڑی رسم و راہ والے ہیں
ہنر سے اپنے قد آور نہیں یہاں کوئی
سب اپنے زعم میں اونچی کلاہ والے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.