Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ڈگمگائے کبھی ہم وفا کے رستے میں

حبیب جالب

نہ ڈگمگائے کبھی ہم وفا کے رستے میں

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    نہ ڈگمگائے کبھی ہم وفا کے رستے میں

    چراغ ہم نے جلائے ہوا کے رستے میں

    کسے لگائے گلے اور کہاں کہاں ٹھہرے

    ہزار غنچہ و گل ہیں صبا کے رستے میں

    خدا کا نام کوئی لے تو چونک اٹھتے ہیں

    ملے ہیں ہم کو وہ رہبر خدا کے رستے میں

    کہیں سلاسل تسبیح اور کہیں زنار

    بچھے ہیں دام بہت مدعا کے رستے میں

    ابھی وہ منزل فکر و نظر نہیں آئی

    ہے آدمی ابھی جرم و سزا کے رستے میں

    ہیں آج بھی وہی دار و رسن وہی زنداں

    ہر اک نگاہ رموز آشنا کے رستے میں

    یہ نفرتوں کی فصیلیں جہالتوں کے حصار

    نہ رہ سکیں گے ہماری صدا کے رستے میں

    مٹا سکے نہ کوئی سیل انقلاب جنہیں

    وہ نقش چھوڑے ہیں ہم نے وفا کے رستے میں

    زمانہ ایک سا جالبؔ سدا نہیں رہتا

    چلیں گے ہم بھی کبھی سر اٹھا کے رستے میں

    مأخذ:

    kulliyat-e-habib jaalib (Pg. 80)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے