Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانتا ہوں کہ کیا کیا ہیں خامیاں میری

برتر مدراسی

نہ جانتا ہوں کہ کیا کیا ہیں خامیاں میری

برتر مدراسی

MORE BYبرتر مدراسی

    نہ جانتا ہوں کہ کیا کیا ہیں خامیاں میری

    سمجھ رہا ہوں کہ دنیا ہے قدرداں میری

    نہ نکلی آہ لبوں سے نہ آنکھ سے آنسو

    کبھی عیاں نہ ہوئی سوزش نہاں میری

    ابھی چھلکنے لگے ان کی آنکھ سے آنسو

    ابھی کہی نہ گئی مجھ سے داستاں میری

    بحال طیش کسی کو برا بھلا نہ کہوں

    خدا کرے مرے قابو میں ہو زباں میری

    ہو لاجواب اگر تم تو بے مثال ہوں میں

    ستم ستم ہے تمہارا فغاں فغاں میری

    خدا کی دین ہے سب کچھ وہ چاہے جب لے لے

    نہ گھر مرا ہے نہ دولت مری نہ جاں میری

    کوئی سنے نہ سنے اس سے کیا غرض مجھ کو

    یہ چاہتا ہوں سنے خالق جہاں میری

    مجھے نہ ڈر ہے دکھایا کرے فلک آنکھیں

    اگرچہ پیر ہوں ہمت ابھی جواں میری

    یہاں کبھی نہ بنی ہے کسی کی اے برترؔ

    کٹے گی چین سے کیا زیر آسماں میری

    مأخذ:

    آب زم زم (Pg. 92)

    • مصنف: برتر مدراسی
      • ناشر: گوہر پریس، مدراس
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے