نہ کوئی چاند نہ خوابوں کا نگر میرا ہے
نہ کوئی چاند نہ خوابوں کا نگر میرا ہے
ایک سنسان سا خاموش سا گھر میرا ہے
یہ زمیں چھوڑ چکی ساتھ مرے پیروں کا
اب خلاؤں کی طرف اگلا سفر میرا ہے
اتنی چھوٹی ہے یہ دنیا اسے معلوم نہ تھا
گھوم پھر کر جہاں پہنچا ہے وہ در میرا ہے
میں نے خواہش ہی نہ کی تھی کبھی اس کی ورنہ
آج بھی اس کے تو خوابوں میں گزر میرا ہے
یہ الگ بات کہ تقدیر نے ملنے نہ دیا
حق تو اس شخص کی سوچوں پہ مگر میرا ہے
تجھ کو شاید نہ یقیں آئے مگر سچ ہے یہی
تیری دہلیز پہ جھکتا ہوا سر میرا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.