Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کچھ عالم سمجھتے ہیں نہ کچھ جاہل سمجھتے ہیں

امجد نجمی

نہ کچھ عالم سمجھتے ہیں نہ کچھ جاہل سمجھتے ہیں

امجد نجمی

MORE BYامجد نجمی

    نہ کچھ عالم سمجھتے ہیں نہ کچھ جاہل سمجھتے ہیں

    محبت کی حقیقت کو بس اہل دل سمجھتے ہیں

    نشان منزل مقصود پا کر بھی نہ جو ٹھہرے

    اسی رہرو کو ہم آسودۂ منزل سمجھتے ہیں

    ترے صحرا نوردوں کا مذاق جستجو توبہ

    غبار راہ کو یہ پردۂ محمل سمجھتے ہیں

    تمہیں سے ہے یہ نور شمع اور یہ سوز پروانہ

    تمہیں کو اہل محفل رونق محفل سمجھتے ہیں

    نہ دنیا باعث غفلت نہ عقبیٰ وجہ ہشیاری

    رہے جو تجھ سے غافل ہم اسے غافل سمجھتے ہیں

    یہاں تو قابل افسوس ہیں دشواریاں ان کی

    تمہاری راہ میں مشکل کو جو مشکل سمجھتے ہیں

    انہیں کو تیرے تیر نیم کش کا لطف آتا ہے

    نہ سینے کو جو سینہ اور نہ دل کو دل سمجھتے ہیں

    گل مقصود سے پھر کیوں اسے وہ بھر نہیں دیتے

    مرے دامن کو جب وہ کاسۂ سائل سمجھتے ہیں

    کوئی سمجھے نہ سمجھے اس حقیقت کو مگر نجمیؔ

    ہم اپنے درد دل کو عشق کا حاصل سمجھتے ہیں

    مأخذ:

    Joye Kahkashan (Pg. 141)

    • مصنف: امجد نجمی
      • اشاعت: 1969
      • ناشر: اڑیسہ ساہتیہ اکادمی، بھونیشور
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے