Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کریدوں عشق کے راز کو مجھے احتیاط کلام ہے

سراج لکھنوی

نہ کریدوں عشق کے راز کو مجھے احتیاط کلام ہے

سراج لکھنوی

MORE BYسراج لکھنوی

    نہ کریدوں عشق کے راز کو مجھے احتیاط کلام ہے

    مرا ذوق اتنا بلند ہے جہاں آرزو بھی حرام ہے

    فقط ایک رشتۂ‌ مشترک خلش سکوت کلام ہے

    یوں ہی اک زمانہ گزر گیا نہ پیام ہے نہ سلام ہے

    جو چراغ اشک نصیب تھے وہی صبر کر کے جلا دیے

    وہی کافرانہ سیاہیاں یہ وہی بجھی ہوئی شام ہے

    ابھی رکھا رہنے دو طاق پر یوں ہی آفتاب کا آئنہ

    کہ ابھی تو میری نگاہ میں وہی میرا ماہ تمام ہے

    مرا ہر نفس مری ہر نظر ہے رضائے غیر پہ منحصر

    جو اسی کا نام حیات ہے تو حیات مرگ دوام ہے

    یہی مے کدہ کا خلاصہ ہے یہی مستیوں کا نچوڑ بھی

    تری چشم بادہ‌ فروش میں یہ جو ایک کیف تمام ہے

    مری حسرتوں کا نہ خون کر نہیں یوں نہ روک مری زباں

    مری سرد آہ پہ شک نہ کر یہ تو میرا حسن کلام ہے

    بڑی دل خراش صدا تھی وہ کہ بنائے میکدہ ہل گئی

    یہ شکست توبہ ہے دیکھتا کہ شکست شیشہ و جام ہے

    ہے وہی فریب دل و نظر ابھی کاروبار حیات میں

    وہی ایک لغزش خلد ہے جو یہاں بھی گام بہ گام ہے

    ذرا دیکھنا تو اذان کا بھی سراجؔ وقت نہیں رہا

    یہ طلوع مہر ہے یا وہی کف گل فروش پہ جام ہے

    مأخذ:

    Shola-e-Aawaz (Pg. e-85 p-84)

    • مصنف: سراج لکھنوی
      • اشاعت: 1920
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1920

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے