نام اور نقش کی سرحد سے ملا دے گا مجھے
نام اور نقش کی سرحد سے ملا دے گا مجھے
خود مرا خواب کبھی خواب بنا دے گا مجھے
یہ ستارہ سا جو دل ہے مری دریافت تمام
جب تلک روشنی دیتا ہے دعا دے گا مجھے
یہ الگ بات کہ میں گوش بر آواز نہیں
پھر بھی کچھ دیر تو آئینہ صدا دے گا مجھے
دل کہ بڑھتا چلا آتا ہے نظر کی جانب
پھر کسی کار محبت پہ لگا دے گا مجھے
جسم اکتایا اگر ایک سی وحشت سے تو دل
ایک دشت اور اسی دشت میں لا دے گا مجھے
جس سفینے میں شب و روز کے آ بیٹھا ہوں
موج میں آیا اگر موج بنا دے گا مجھے
دل میں دیوار کے اٹھنے سے یہ شور اٹھا ہے
یہ وہ سایہ ہے جو چپ چاپ جلا دے گا مجھے
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 25)
- Author : شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.