Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناریل کے درختوں کی پاگل ہوا کھل گئے بادباں لوٹ جا لوٹ جا

بشیر بدر

ناریل کے درختوں کی پاگل ہوا کھل گئے بادباں لوٹ جا لوٹ جا

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    ناریل کے درختوں کی پاگل ہوا کھل گئے بادباں لوٹ جا لوٹ جا

    سانولی سرزمیں پر میں اگلے برس پھول کھلنے سے پہلے ہی آ جاؤں گا

    گرم کپڑوں کا صندوق مت کھولنا ورنہ یادوں کی کافور جیسی مہک

    خون میں آگ بن کر اتر جائے گی صبح تک یہ مکاں خاک ہو جائے گا

    لان میں ایک بھی بیل ایسی نہیں جو دیہاتی پرندے کے پر باندھ لے

    جنگلی آم کی جان لیوا مہک جب بلائے گی واپس چلا جائے گا

    میرے بچپن کے مندر کی وہ مورتی دھوپ کے آسماں پہ کھڑی تھی مگر

    ایک دن جب مرا قد مکمل ہوا اس کا سارا بدن برف میں دھنس گیا

    انگنت کالے کالے پرندوں کے پر ٹوٹ کر زرد پانی کو ڈھکنے لگے

    فاختہ دھوپ کے پل پہ بیٹھی رہی رات کا ہات چپ چاپ بڑھتا گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے