Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے سفینوں کو ساحل کی دوریاں دے دیں

منور نعمانی

نئے سفینوں کو ساحل کی دوریاں دے دیں

منور نعمانی

MORE BYمنور نعمانی

    نئے سفینوں کو ساحل کی دوریاں دے دیں

    ذہین بچوں کے ہاتھوں میں تتلیاں دے دیں

    وہ اک چراغ نہ بجھ پایا تم سے جس کے لیے

    تمام شہر چراغاں کو آندھیاں دے دیں

    بہت عظیم سہی دولت انا لیکن

    انا پسندی نے کتنوں کو سولیاں دے دیں

    یہ حادثہ ہے کہ کچھ وقت کے خداؤں نے

    مسافروں کو سرابوں کے کشتیاں دے دیں

    رئیس شہر مخیر ہے اس قدر اس نے

    چراغ مانگنے والوں کو بجلیاں دے دیں

    یقین کرتے ہیں کچھ لوگ یوں نجومی پر

    خدا کے ہاتھ میں جیسے ہتھیلیاں دے دیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے