Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نفرت کی اپنے دل میں نہ دیوار کر بلند

ضیا خورجوی

نفرت کی اپنے دل میں نہ دیوار کر بلند

ضیا خورجوی

MORE BYضیا خورجوی

    نفرت کی اپنے دل میں نہ دیوار کر بلند

    انسان ہے تو عظمت کردار کر بلند

    کر پیار تیرے سامنے وہ سر جھکائیں گے

    تو اپنے دشمنوں پہ نہ تلوار کر بلند

    جنس وفا کی تجھ پہ کھلے قدر و منزلت

    جوہر شناس دیدۂ بے دار کر بلند

    چومیں گے تیرے پاؤں ستاروں کی منزلیں

    شوق سفر کا جذبۂ رفتار کر بلند

    آئینہ تجھ پہ ہوں گے سب اسرار کائنات

    ذوق نگاہ چشم طلب گار کر بلند

    محفل میں جاں نثار ہیں پروانے سینکڑوں

    اے شمع حسن شعلۂ رخسار کر بلند

    نظریں اٹھا کے دیکھ نظارے ہیں منتظر

    کچھ تو مذاق دید کا معیار کر بلند

    دیوانہ اپنا کہہ کے پکارے کوئی تجھے

    اتنا تو اپنے عشق کا معیار کر بلند

    انجام کج کلاہی پہ عبرت کی اک نظر

    اتنی نہ کج ادائی سے دستار کر بلند

    رل جائے ٹھوکروں میں نہ یہ تاج خسروی

    نخوت سے اپنے سر کو نہ زنہار کر بلند

    اب وقت آ گیا ہے ضیاؔ سوئے دار چل

    حق بات کہہ کے سر کو سر دار کر بلند

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے