نفرت کی سیاست عام ہوئی اخلاص و محبت بھول گئے
نفرت کی سیاست عام ہوئی اخلاص و محبت بھول گئے
ہم اپنے بزرگوں کی حکمت پیغام و نصیحت بھول گئے
مذہب کے مقاصد اک جیسے افکار و عقائد یک رنگی
اک راہ پہ چلنے والے سب صدیوں کی رفاقت بھول گئے
یہ مندر و مسجد کے جھگڑے یہ شیخ و برہمن کے قصے
سب فرق و ذلالت یاد مگر ایماں کی حرارت بھول گئے
عاشق ہیں رسول رب کے سبھی ہیں رام کے دیوانے بھی سبھی
دونوں کی قیادت کے حامی کیوں نقش قیادت بھول گئے
ساون کے وہ جھولوں کی شہرت رمضان کے روزوں کی برکت
ہولی کی بہاروں کی ہلچل عیدوں کی سعادت بھول گئے
ہیں رام کے غازی سیف بکف بے کیف نمازی سنگ بکف
دونوں حق کے حامی لیکن حق ہی کی حقیقت بھول گئے
سب جنگل کاٹ دئے لیکن ذہنوں سے وہ وحشی پن نہ گیا
آباد ہیں شہروں میں لیکن تہذیب و ثقافت بھول گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.