Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں معلوم راتوں کا اندھیرا کس کو تکتا ہے

عبد الرؤف عروج

نہیں معلوم راتوں کا اندھیرا کس کو تکتا ہے

عبد الرؤف عروج

MORE BYعبد الرؤف عروج

    نہیں معلوم راتوں کا اندھیرا کس کو تکتا ہے

    ہمارا سر مثال مہر نیزے پر چمکتا ہے

    وفور تشنگی نے کس بلا کا سحر پھونکا تھا

    سمندر آج تک میرے تعاقب میں بھٹکتا ہے

    رگیں بربط کی ٹوٹیں زخم گر کی خود سرائی سے

    خروش نالۂ غم محفلوں میں سر پٹکتا ہے

    ہوائے جذبۂ تعمیر نے بستی مٹا ڈالی

    ہوائے شورش تخریب سے جنگل مہکتا ہے

    اسی دیوانگی میں منزلیں گم ہو گئیں مجھ سے

    مرا ہم زاد میرے ساتھ کتنا دوڑ سکتا ہے

    نہ جانے ہم سے کیا کہنے کو آئی ہے یہ تنہائی

    کئی دن سے زباں پر قفل ہے ہونٹوں پہ سکتہ ہے

    عروجؔ ایسی دلوں میں چاندنی پہلے نہ پھیلی تھی

    نہ جانے کون مہوش اپنے دامن کو جھٹکتا ہے

    مأخذ:

    چراغ آفریدم (Pg. 146)

    • مصنف: عبد الرؤف عروج
      • ناشر: نفیس اکیڈمی، کراچی
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے