Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نے محبت سے ہمیں ہے نہ مروت سے گریز

شمس رمزی

نے محبت سے ہمیں ہے نہ مروت سے گریز

شمس رمزی

MORE BYشمس رمزی

    نے محبت سے ہمیں ہے نہ مروت سے گریز

    عمر بھر ہم نے کیا صرف عداوت سے گریز

    صرف تکمیل ہوس عشق کا مقصود نہیں

    یہ محبت ہے تو پھر ایسی محبت سے گریز

    تیرے لہجے میں خدا بول رہا تھا بے شک

    کون کرتا ترے لفظوں کی صداقت سے گریز

    دوستوں کے لیے اشکوں کو کہاں تک پیتے

    ہو کے مجبور کیا ہم نے شرافت سے گریز

    اس جفا کار کے غم میں یہ برستیں کب تک

    چشم گریاں نے کیا اب تو بصارت سے گریز

    یہ الگ بات کہ اک فاصلہ رکھا ہم نے

    ہم نہ کر پائے مگر اس کی رفاقت سے گریز

    یہ ضروری ہے کہ جدت میں کوئی فکر بھی ہو

    ذہن تابندہ کریں خوب روایت سے گریز

    کوئی احسان نہ تھا اپنی خودی کو منظور

    عمر بھر ہم نے کیا اس کی عنایت سے گریز

    اس گل رعنا کو ایماں پہ نہ دوں گا ترجیح

    کیوں کروں اس کے لیے شمسؔ عبادت سے گریز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے