نخل امید پہ ہم صبر کا پھل دیکھیں گے
نخل امید پہ ہم صبر کا پھل دیکھیں گے
آج اگر دیکھ نہ پائیں گے تو کل دیکھیں گے
چشم نظارہ ملی ہے تو بہ ہر صورت ہم
آدم خاک کو مصروف عمل دیکھیں گے
ورق زیست پہ لکھیں گے کہانی اپنی
نظم ہستی کو کسی روز بدل دیکھیں گے
ساتھ رکھیں گے اسے باغ کی تنہائی میں
اور فوارے سے گرتا ہوا جل دیکھیں گے
مدتوں بعد کوئی زمزمہ پرداز ہوا
آج ہم لوگ طلسمات غزل دیکھیں گے
لوٹ کر کوئی جہاں سے نہیں آتا ثروتؔ
انہیں راہوں پہ کسی وقت نکل دیکھیں گے
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 49)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.