Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نزع کی ہچکی مریض ہجر کی دم ساز ہے

افقر موہانی

نزع کی ہچکی مریض ہجر کی دم ساز ہے

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    نزع کی ہچکی مریض ہجر کی دم ساز ہے

    سننے والے غور سے سن آخری آواز ہے

    لاکھ اے زاہد نشاط جاں ارم کا راز ہے

    جلوہ گاہ ناز پھر بھی جلوہ گاہ ناز ہے

    کون جان آرزو محو خرام ناز ہے

    ذرہ ذرہ میرے دل کا فرش پا انداز ہے

    مختلف نغمے ہیں لیکن ایک ہی آواز ہے

    ہستئ دل ایک نیرنگ طلسم ساز ہے

    بے نیاز جذب الفت انتقام عشق دیکھ

    دل تھا پہلے بزم میں اب دل ہی بزم ناز ہے

    دیکھ کر پامال کرنا میری تربت کی زمیں

    قبر ہے ظالم مگر قبر شہید ناز ہے

    جن کو ارماں ہوگا ان کو ہوگا ارماں دید کا

    ذرہ ذرہ اپنے دل کا جلوہ گاہ ناز ہے

    زندگی اس کی ہے موت اس کی ہے تربت اس کی ہے

    جس کی خاک دل پہ وہ محو خرام ناز ہے

    اب کہاں وہ نغمۂ دل کی صدائے جاں نواز

    بولنے والا جو پردہ تھا وہی بے ساز ہے

    فکر آزادی کو اے صیاد آزادی سمجھ

    یہ تڑپنا دل کا بھی منجملۂ پرواز ہے

    اے مرے ٹوٹے ہوئے دل کی صدائے منتشر

    دیکھ جو ہے جس جگہ پر گوش بر آواز ہے

    اس سے پہلے دل لیا تھا تم نے جس انداز سے

    آج بھی کیا بات کرنے کا وہی انداز ہے

    عمر گزری موت آئی بن کے انجام حیات

    اور ابھی تک عشق کا آغاز ہی آغاز ہے

    جان برباد تمنا دل خراب آرزو

    ہر نفس راہ طلب میں نغمۂ بے ساز ہے

    آشیاں والے خدارا کر نہ ذکر آشیاں

    پتا پتا گلستاں کا گوش بر آواز ہے

    نغمۂ روز ازل تیرے ترنم کے نثار

    سننے والا آج بھی محو صدائے ساز ہے

    درد کو رکھتے ہیں سینہ میں چھپائے ہر گھڑی

    کیا کہیں افقرؔ کسی سے دل کا اپنے راز ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے