Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر ملتے ہی کیا کہئے میں کیا کیا دیکھ لیتا ہوں

محسن دربھنگوی

نظر ملتے ہی کیا کہئے میں کیا کیا دیکھ لیتا ہوں

محسن دربھنگوی

MORE BYمحسن دربھنگوی

    نظر ملتے ہی کیا کہئے میں کیا کیا دیکھ لیتا ہوں

    تری آنکھوں میں تیرے دل کا نقشہ دیکھ لیتا ہوں

    چلے جانا ابھی جلدی تمہیں کیا پڑ گئی ایسی

    ذرا دن دیکھ لیتا ہوں مہینہ دیکھ لیتا ہوں

    دوئی ایسی مٹی آخر کہ اب آئینہ کے بدلے

    تجھی کو اے بت آئینہ سیما دیکھ لیتا ہوں

    بس اتنی بات پر مجھ سے خفا ہیں خانقہ والے

    کہ میں اک دو گھڑی چل پھر کے دنیا دیکھ لیتا ہوں

    ابھی ساغر نہ دے مجھ کو ذرا محتاط ہوں ساقی

    ترے پینے پلانے کا طریقہ دیکھ لیتا ہوں

    تمہارا ہوں مگر تم سے نہیں ہوں اے چمن والو

    کوئی دم آ کے پھولوں کا تماشا دیکھ لیتا ہوں

    وہی مستی بھری آنکھیں وہی شوخی بھری چتون

    انہیں میں یاد کیا کرتا ہوں گویا دیکھ لیتا ہوں

    بڑی جرأت سے گو عرض تمنا کر رہا ہوں میں

    مگر رہ رہ کے پھر بھی ان کا چہرا دیکھ لیتا ہوں

    تجھے کس طرح چھوڑوں کیا کروں اپنی نظر کو میں

    تغافل میں ترے رنگ تقاضا دیکھ لیتا ہوں

    بہت اے موت کرنے کا نہیں میں انتظار ان کا

    یہی دو چار دن میں اور رستہ دیکھ لیتا ہوں

    کبھی اب بھی ملا ان سے تو اے محسنؔ تصور میں

    وہ اگلی صحبتیں اگلا زمانہ دیکھ لیتا ہوں

    مأخذ:

    تلخ و شیریں (Pg. 55)

    • مصنف: محسن دربھنگوی
      • ناشر: حمیدیہ برقی پریس، دربھنگہ
      • سن اشاعت: 1959

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے