aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظارۂ پیہم کا صلا میرے لیے ہے

حسرتؔ موہانی

نظارۂ پیہم کا صلا میرے لیے ہے

حسرتؔ موہانی

MORE BYحسرتؔ موہانی

    نظارۂ پیہم کا صلا میرے لیے ہے

    ہر سمت وہ رخ جلوہ نما میرے لیے ہے

    اس چہرۂ انور کی ضیا میرے لیے ہے

    وہ زلف سیہ تاب دوتا میرے لیے ہے

    زنہار اگر اہل ہوس تجھ پہ فدا ہوں

    یہ مرتبۂ صدق و صفا میرے لیے ہے

    بن کر میں رضاکار مہیائے فنا ہوں

    آوازۂ حق بانگ درا میرے لیے ہے

    خوشنودۂ فجار کے پیرو ہیں یزیدی

    تقلید شہ کرب و بلا میرے لیے ہے

    محروم ہوں مجبور ہوں بے تاب و تواں ہوں

    مخصوص ترے غم کا مزا میرے لیے ہے

    سرمایۂ راحت ہے فنا کی مجھے تلخی

    اس زہر میں سامان بقا میرے لیے ہے

    جنت کی ہوس ہو تو میں کافر، کہ پریشاں

    اس شوخ کی خوشبوئے قبا میرے لیے ہے

    پہلے بھی کچھ امید نہ تھی چارہ گروں کو

    اور اب تو دوا ہے نہ دعا میرے لیے ہے

    مر جاؤں گا مے خانے سے نکلا جو کبھی میں

    نظارۂ مے روح فزا میرے لیے ہے

    تشخیص طبیباں پہ ہنسی آتی ہے حسرتؔ

    یہ درد جگر ہے کہ دوا میرے لیے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے