نیکی بدی میں پڑ کے پریشان ہو گیا
نیکی بدی میں پڑ کے پریشان ہو گیا
دل کاروبار زیست میں حیران ہو گیا
جاتی بہار لے گئی سبزہ درخت کا
دور خزاں میں ٹوٹنا آسان ہو گیا
کیسی عجیب بستیاں تعمیر ہو گئیں
یہ کیا ہوا کہ شہر بیابان ہو گیا
امید کا کھنڈر تھا جو دل میں وہ ڈھہ گیا
یہ دشت آج ٹھیک سے ویران ہو گیا
اک زخم کا چراغ تھا روشن وہ بجھ گیا
سونا ہمارے درد کا ایوان ہو گیا
جو غلبہ جنوں میں کہا درج کر لیا
دیوانہ آج صاحب دیوان ہو گیا
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 75)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.