نگاہ دوست سوال و جواب مت کرنا
نگاہ دوست سوال و جواب مت کرنا
میں بے حساب ہوں مجھ سے حساب مت کرنا
مجھے خدا نے چھپایا ہے لاکھ پردوں میں
جو ہو سکے تو مجھے بے حجاب مت کرنا
نقاب پوشی میں یہ دل ہے اک دلہن کی طرح
کسی جگہ بھی اسے بے نقاب مت کرنا
میں زندگی کے سفر کا حسین آدم ہوں
مجھے سنبھال کے رکھنا خراب مت کرنا
مجھے سکون ملے گا تو صرف پانی سے
سو میری پیاس کو وقف شراب مت کرنا
میں خود سوال ہوں اپنے خموش ہونٹوں پر
سوال کر کے مجھے لاجواب مت کرنا
یہ زندگی ہے مکمل ہر ایک چیز کے ساتھ
کسی بھی شے کا یہاں انتخاب مت کرنا
جو کامیاب ہے وہ آرزو سے خالی ہے
ترے نثار مجھے کامیاب مت کرنا
بڑا مزا ہے کنولؔ روح کو جگانے میں
تم اپنی ذات کو اب محو خواب مت کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.